Showing posts with label News. Show all posts
Showing posts with label News. Show all posts

کاشت کاری کے ناقص طریقے :

 

  کاشت کاری کے ناقص طریقے :

 مارابل موئن  اور ہڑپہ کے کھنڈروں سے دریافت ہونے والے مال سے مختلف نہیں ۔ ہے ۔ یہ زمین میں زیادہ گہرا نہیں جاتا جس کی وجہ سے نیچے کی زرخیز مٹی استعمال میں نہیں آتی ۔ ا کمان جدید زرعی تعلیم سے نابلد ہے اس وجہ سے وہ مشینی فوائد سے محروم ہے ۔ کسانوں ۔ کے مالی وسائل محدود ہونے کی وجہ سے وہ زرعی آلات نہیں خرید سکتے اور نہ ہی چھوٹے چھوٹے سے کھیتوں میں جدید آلات آسانی سے استعمال ہو سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پیداوار فی ایکڑ کم رہتی ہے ۔ ور حکومت نے زراعت کی ترقی کے لیے محکمہ زراعت قائم کیا ہے ۔ محکمہ زراعت کسانوں کو مفت مشورے دیتا ہے ۔ ریڈیو اور ٹی وی پر کسانوں کے پروگرام چلائے جاتے ہیں ۔ حکومت ٹیٹروں کے استعمال کو رواج دینے کے لیے آسان قسطوں پر قرضے اور حکومت کی شراکت سے ۔ ٹیٹر کی خرید کی سکیمیں چلا رہی ہے اور ہمارا کسان بھی نئے زرعی آلات اور سائنسی طریقہ کاشت کی طرف راغب ہو رہا ہے ۔ 2

 زرعی تعلیم سے بے خبری :

 تقدیم زرگی آلات اور کاشت کاری کے پرانے طریقے استعمال کر رہے ہیں ۔ ہمارا کسان کم علمی کاشت کاروں کی اکثریت جد ید زرعی تعلیم سے بے خبر ہونے کی وجہ سے کاشت کاری کے کے بحث کیمیاوی کھاد اور عمدہ بیج بھی حاصل نہیں کر سکتا اور نہ ہی مختلف فصلی بیاریوں کا سد باب کر نا کرنا پڑتا ہے ۔ کاشت کاروں کی اکثریت نا خواندہ ہونے کی وجہ سے زر زمین اور زن کے کوئی تنگڑ ے اور مقدمے بازی میں الجھی رہتی ہے ۔ ہے ۔ اس طرح کسان خود بھی کھانے میں رہتا ہے ۔ اور مجموعی طور پر پورے ملک کو نقصان کال آب وہوا کے مطابق کیمیاوی کھاد استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہے اور علاقائی تقاضوں کے حکومت زراعت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ محکمہ زراعت کسانوں کو زمین کی ساخت

زمین کا کٹاؤ :  

کی اسے ہی انسان کی دلی کام زمین کی سطح پر تغیرات لانے والے عوامل میں سے آندگی اور پاڑمیں پاکستان کی زرگی اراضی کے بڑے دئن ہیں ۔ بارشوں سے زمین کٹاؤ کا شکار ہو جاتی ہے اور آندھیوں سے زرخیر مٹی کے عناصر اڑ جاتے ہیں اور زمین کی سے نتھی ہو جاتی ہے ۔ یوں زرگی پیداوار کی کا شکار ہو کر رہ جاتی ہے ۔ حکومت تحفظ اراضیات کے پروگراموں کے ذریعے اٹ بندی کر کے زمین کو ہے ۔ بارش وقت وہ کھاد کی کمی : زمین کے مچولے ے شہروں میں یا کٹاؤ سے بچاتی رہتی ہے ۔ نے سے کوئی 

سروکار و نص بیج : 

سا محنت کا بڑا ھر یہاں کے غلط انتخاب سے پیدوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے ۔ ہمارا کسان محمد ج کے ے شا پیداوار پر عملی انزال اور اسے محفوظ رکھنے کے طریقوں سے ناواقف ہے ۔ حکومت عمدہ بچوں کو ذخیرہ کر کے کسانوں تک پہنچاتی ہے لیکن وہ عام بچوں سے قدرے مہنگے ہوتے ہیں ۔ اچھے نگوں کے استعمال سے اخراجات میں معمولی اضافہ ہوتا ہے مگر آمدنی بہت بڑھ جاتی ہے ۔ سے پیداوار میں زمین کی زرخیزی کو قائم رکھنے کے لیے اور اچھی فصلوں کے حصول کے لیے کھاد کا استعمال جاتی ہیں ۔ موسم خیالی ضروری ہے ۔ مویشیوں کا گوبر کھاد ہے لیکن ہمارے کسان گو بر کو کھاد میں تبدیل کرنے سانی سے ناواقف ہیں ۔ گوبر کے اپلے بنا کر اسے بلور ایندھن استعمال کر کے ضائع کر دیتے با کاشت کاروں میں کیمیاوی کھاد کا استعمال زیادہ مقبول نہیں ہورہا اس طرح کھاد کی کمی کے باعث پیداوار میں کمی ہو رہی ہے ۔ محکمہ زراعت زمین کی ساخت کی تشخیص کر کے اور آب وہوا ۔ کے پیش نظر موزوں کھاد کا تعین کرتی ہے اگر کاشت کار محکمہ زراعت کے مشوروں پر عمل کر میں تو وادار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ 

سرمائے کی قلت : 

مالی حالت اچھی نہیں ہے جس کی بدولت وہ اچھے بج عمرہ کھار موزوں و مناسب ادویات اور کاشت کاروں کے محدود وسائل زری پسماندگی کا اہم سبب ہیں ۔ ہمارے اکثر کسانوں کی آلات وغیرہ کا استعمال نہیں کر سکتے ۔ یہی وجہ ہے کہ زرعت پسماندگی کی منزل سے لکھتے کسانوں کی اجار جاب اور سندھ ایک لاکھ ایکڑ ری ادوایات کے مختلف فصلی ہے بلکہ مجموع کا